سورة الفرقان - آیت 33

وَلَا يَأْتُونَكَ بِمَثَلٍ إِلَّا جِئْنَاكَ بِالْحَقِّ وَأَحْسَنَ تَفْسِيرًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اس لئے بھی کہ جب بھی یہ کافر آپ کے پاس کوئی مثال (اعتراض) لائیں تو اس کا ٹھیک اور برجستہ [٤٤] جواب اور بہترین توجیہ ہم نے آپ کو بتلا دیں۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

15۔ اس آیت کریمہ میں بھی قرآن کریم کے تئیس سالوں میں نازل کیے جانے کی حکمت بیان کی گئی ہے، اور مشرکین مکہ کے اعتراض کا جواب دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے میرے نبی ! اس کی حمت یہ ہے کہ کفار مکہ جب بھی کوئی کافرانہ اور معاندانہ اعتراض کریں گے، تو ہم بروقت انہیں ایسا مسکت جواب دیں گے کہ انہیں منہ کی کھانی پڑے گی ۔