قُلْ أَنزَلَهُ الَّذِي يَعْلَمُ السِّرَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
آپ ان سے کہئے کہ قرآن کو اس ذات نے نازل کیا ہے جو آسمانوں اور زمین کے بھید [٩] جانتا ہے اور وہ یقیناً بہت بخشنے والا، رحم والا ہے۔
اللہ نے ان کی اس شبہ کی تردید کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ تو اس علام الغیوب کی نازل کردہ کتاب ہے جس سے آسمانوں اور زمین کا کوئی راز مخفی نہیں ہے اور وہ کتاب ایسے اسرار و معانی کو حاوی ہے جن تک انسانی عقلیں پہنچنے سے قاصر ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ تم ہزار مخالفت اور دشمنی کے باوجود اس جیسا کلام لانے سے عاجز ہو۔ حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ چونکہ اللہ تعالیٰ بڑا معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے، اس لیے اس نے آیت کے آخری حصہ ﴿إِنَّهُ كَانَ غَفُورًا رَحِيمًا﴾ میں مشرکین مکہ کو ان کی تمام افترا پردازیوں اور کفر و عناد کے باوجود توبہ کر کے اسلام قبول کرلینے کی دعوت دی ہے۔