سورة البقرة - آیت 279
فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے تمہارے خلاف اعلان جنگ ہے [٣٩٨] اور اگر (سود سے) توبہ کرلو تو تم اپنے اصل سرمایہ کے حقدار ہو۔ [٣٩٩] نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
376: سود لینا اللہ اور رسول کے خلاف جنگ ہے، اور جس کی جنگ اللہ اور اس کے رسول سے ٹھن جائے وہ کب فلاح پائے گا؟ سودی کاروبار سے توبہ کرنے کے بعد صرف اصل مال لینا جائز ہوگا،