لَّيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَدْخُلُوا بُيُوتًا غَيْرَ مَسْكُونَةٍ فِيهَا مَتَاعٌ لَّكُمْ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا تَكْتُمُونَ
البتہ بے آباد گھروں میں [٣٧] داخل ہونے سے تم پر کوئی گناہ نہیں جہاں تمہارے فائدے کی کوئی چیز ہو۔ اور اللہ خوب [٣٨] جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔
17۔ مذکورہ بالا آیت میں جو حکم بیان کیا گیا ہے، اسی سے بطور استثناء اس آیت میں ان گھروں میں داخل ہونے کا حکم بیان کیا گیا ہے، جن میں کوئی آدمی رہائش پذیر نہ ہو، مثال کے طور پر شاہراہوں پر بنے ہوئے ہوٹل، دکانیں اور دیگر تجارتی جگہیں، ایسی جگہوں میں بغیر اجازت داخل ہونا جائز ہے، اس لیے کہ سب کو معلوم ہے کہ ایسی جگہوں میں لوگ اپنی بیویوں کے ساتھ نہیں رہتے جن کی طرف دیکھنا حرام ہے، البتہ اگر کسی نے ہوٹل کا کوئی کمرہ کرایہ پر لے لیا ہے، اور اس میں اپنی بیوی یا دیگر افراد خانہ کے ساتھ رہتا ہے تو اس کا حکم بھی گھر کا ہوگا، اور اس میں جھانکنا یا بغیر اجازت داخل ہونا ممنوع ہوگا۔