سورة الحج - آیت 73

يَا أَيُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَهُ ۚ إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لَن يَخْلُقُوا ذُبَابًا وَلَوِ اجْتَمَعُوا لَهُ ۖ وَإِن يَسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَيْئًا لَّا يَسْتَنقِذُوهُ مِنْهُ ۚ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوبُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

لوگو! تم سے ایک مثال بیان کی جاتی ہے اسے ذرا غور سے سنو۔ جن لوگوں کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ اگر سارے بھی اکٹھے ہوجائیں تو ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے اور اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین کرلے جائے تو اس سے چھڑا بھی نہیں سکتے۔ چاہنے والا [١٠٢] بھی ناتواں اور جس کے مدد طلب کی جارہی ہے وہ بھی (ایسا ہی) ناتواں ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(37) بتوں کی حقارت بیان کی جارہی ہے اور ان کے پجاریوں کی عقل پر ماتم کیا جارہا ہے کہ ذرا عقل کے ناخن تو لو، اور غور تو کرو کہ جن بتوں کی تم اللہ کے بجائے پوجا کرتے ہو وہ تمام اکٹھے ہو کر ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے ہیں، جو اللہ کی حقیر ترین مخلوق ہے اور وہ حقیر ترین مکھی اگر ان سے کوئی چیز چھین لے تو اسے وہ واپس نہیں لے سکتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ تمہارے بت اور مکھی دونوں ہی حقیر اور کمزور ہیں، بلکہ تمہارے معبود تو زیادہ حقیر اور کمزور ہیں کہ وہ اپنے آپ سے مکھی کو بھی نہیں بھگا سکتے ہیں۔