سورة الحج - آیت 66

وَهُوَ الَّذِي أَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۗ إِنَّ الْإِنسَانَ لَكَفُورٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

وہی تو ہے جس نے تمہیں زندگی دی، پھر تمہیں [٩٥] مارتا ہے پھر تمہیں (دوبارہ) زندہ کرے گا اور حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا ہی منکر حق ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اور اس کے معبود برحق ہونے کی قطعی اور یقینی دلیل یہ ہے کہ اسی نے انسانوں کو پیدا کیا ہے اور جب ان کی دنیاوی زندگی کی عمریں پوری ہوجاتی ہیں تو انہیں موت دے دیتا ہے، اور جب قیامت آئے گی تو انہیں دوبارہ زندہ کرے گا اور ان کے اعمال کا انہیں بدلہ چکائے گا، لیکن انسان اتنا بڑا ناشکر گزار واقع ہوا ہے کہ جس خالق و مالک نے یہ نعمتیں دی ہیں اور جو ایسی عظیم قدرت والا ہے اسے چھوڑ کر دوسرے جھوٹے معبودوں کی پرستش کرتا ہے۔س