سورة الحج - آیت 65

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ سَخَّرَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ وَالْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَيُمْسِكُ السَّمَاءَ أَن تَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا تم دیکھتے نہیں کہ جو کچھ زمین میں ہے وہ اللہ نے تمہارے تابع فرمان بنا دیا ہے اور کشتی کو بھی جو اس کے حکم سے سمندر میں چلتی ہے۔ اور وہ اسمان کو یوں تھامے ہوئے ہے کہ وہ اس کے اذن کے بغیر زمین پر گر نہیں سکتا۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ بندوں پر [٩٤] ترس کھانے والا اور نہایت رحم والا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے زمین میں پائے جانے والے تمام جانوروں اور چوپایوں کو انسانوں کے فائدے کے لیے تیار کیا ہے، اور سمندروں کو بھی ان کے لیے مسخر کردیا ہے، جن میں بڑے اور چھوٹے جہاز ان کے اسباب معیشت لے کر ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے رہتے ہیں۔ اور اس کی قدرت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ آسمان اس کی مشیت سے اپنی جگہ پر رکا ہوا ہے، زمین پر نہیں گرتا، اللہ کی یہ ساری نعمتیں انسان سے اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ وہ ہر وقت اس کا شکر ادا کرتا رہے،