وَأَذِّن فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَىٰ كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ
نیز یہ کہ لوگوں میں حج کا عام اعلان [٣٥] کر دو کہ وہ تمہارے پاس ہر دور دراز مقام سے پیدل اور چھریرے [٣٦] بدن کے اونٹوں پر سوار ہو کر آئیں۔
(16) جب مسجد بن کر تیار ہوگئی تو اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو اس مسجد کی زیارت اور حج کرنے کے لیے پکاریں۔ مفسر واحدی نے دیگر مفسرین کے حوالے سے لکھا ہے، انہوں نے آواز لگائی کہ لوگو ! تمہارے رب نے تم پر مسجد حرام کا حج فرض کردیا ہے، اس لیے تم اس کی زیارت اور حج کرنے کے لیے یہاں آؤ، اللہ تعالیٰ نے ان کی ندا کو دنیا میں پھیلا دیا، اور جب تک دنیا رہے گی لوگ اس مسجد کی زیارت اور حج کے لیے پیدل چل کر اور سواریوں پر مشرق اور مغرب اور شمال و جنوب کے دور دراز علاقوں سے آتے رہیں گے۔