سورة الحج - آیت 13

يَدْعُو لَمَن ضَرُّهُ أَقْرَبُ مِن نَّفْعِهِ ۚ لَبِئْسَ الْمَوْلَىٰ وَلَبِئْسَ الْعَشِيرُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ اس کو پکارتا ہے جس کا نقصان [١١] اس کے نفع سے زیادہ قریب تر ہے۔ بہت برا ہے اس کا مددگار اور بہت برا ہے [١٢] اس کا رفیق۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (13) میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ جن بتوں کی وہ پوجا کرتے ہیں وہ انہیں فائدہ تو کیا پہنچائیں گے بلکہ ان سے نقصان ہی کی زیادہ توقع ہے، اس لیے کہ دنیا میں ان بے روح مجسموں کے سامنے سجدے کر کے اپنے آپ کو ذلیل کرتے ہیں اور آخرت میں شدید عذاب ان کا انتظار کر رہا ہے۔ مذکورہ بالا آیتوں میں کافروں اور منافقوں کے جو اوصاف بیان کیے گئے ہیں وہی ہر دور کے کافروں اور منافقوں میں پائے گئے اور ایسے لوگوں کا ہر زمانے میں یہی حال رہا ہے اور جب تک دنیا قائم رہے گی ان کا یہی حال رہے گا۔