سورة الأنبياء - آیت 108
قُلْ إِنَّمَا يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
آپ ان سے کہہ دیجئے کہ : ''میری طرف جو وحی کی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ تمہارا الٰہ صرف ایک ہی الٰہ ہے۔ پھر کیا تم سر تسلیم خم [٩٦] کرتے ہو؟''
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(٤١) نبی کریم جو رحمت لے کر دنیا میں مبعوث ہوئے وہ توحید باری تعالیٰ ہے، یہی دین اسلام اور تمام ادیان سماویہ کی اصل اور بنیاد ہے۔ اسی لیے نبی کریم کو رحم کا لقب دینے کے بعد، اللہ تعالیٰ نے آپ سے فرمایا کہ آپ اہل مکہ سے کہہ دیجیے کہ مجھ پر جو وحی نازل ہوتی ہے اس کا خلاصہ یہی ہے کہ تم سب کا معبود ایک ہے اور وہ اللہ ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اس لیے تم لوگ اسی کے سامنے جھکو، اسی کی عبادت کرو، اور اس کے ساتھ عبادت میں کسی کو شریک نہ کرو۔