سورة الأنبياء - آیت 93

وَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ ۖ كُلٌّ إِلَيْنَا رَاجِعُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور لوگوں نے اپنے (دین کے) معاملہ کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا [٨٤] مگر ہر ایک کو ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

لیکن تمام انبیائے کرام کے دنیا سے گزر جانے کے بعد ان کی امتیں مرور زمانہ کے ساتھ اصل توحید سے برگشتہ ہوتی چلی گئیں، اور مختلف جماعتوں اور فرقوں میں بٹتی گئی کسی نے اپنا نام یہودی رکھ لیا، کسی نے نصرانی اور کسی نے بت پرست اور اصل دین دین اسلام کا نام ان کے ذہنوں سے محو ہوگیا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان سب گروہوں کو ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے،