سورة الأنبياء - آیت 75

وَأَدْخَلْنَاهُ فِي رَحْمَتِنَا ۖ إِنَّهُ مِنَ الصَّالِحِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور لوط کو ہم نے اپنی رحمت میں [٦٢] داخل کرلیا۔ کیونکہ وہ بڑے صالح بندے تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اللہ تعالیٰ نے آیت (٧٥) میں فرمایا کہ ہم نے لوط کو ان کے صلاح و تقوی کی وجہ سے اپنی رحمت میں داخل کردیا۔ معلوم ہوا کہ صالحیت اللہ تعالیٰ کی رحمت کا سبب ہوتی ہے اور فسق و فجور اس کی رحمت سے محرومی کا باعث بنتا ہے، اور اللہ کے نیک بندوں میں سب سے زیادہ اصحاب صلاح و تقوی انبیائے کرام ہوتے ہیں۔ سلیمان (علیہ السلام) نے دعا کی تھی : ﴿وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ﴾ مجھے اپنی رحمت سے اپنے صالح بندوں میں داخل کردے۔ (النمل : ١٩)