سورة الأنبياء - آیت 61

قَالُوا فَأْتُوا بِهِ عَلَىٰ أَعْيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَشْهَدُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ کہنے لگے'': پھر اسے لوگوں کے سامنے لاؤ [٥٤] تاکہ وہ دیکھ لیں (کہ ہم اس سے کیا کرتے ہیں)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

لوگوں نے کہا کہ پھر اسے ہم سب کے سامنے لایا جائے، اور ایسی عبرت ناک سزا دی جائے کہ دوسروں کے لیے عبرت بن جائے، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ ابراہیم (علیہ السلام) یہی تو چاہتے تھے کہ پوری قوم کے سامنے انہیں دعوت توحید پیش کرنے اور بتوں کی بے بسی بیان کرنے کا موقع ملے۔