سورة الأنبياء - آیت 19

وَلَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَمَنْ عِندَهُ لَا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلَا يَسْتَحْسِرُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کا ہے اور جو مخلوق (فرشتے) اس کے حضور میں ہیں وہ اس کی بندگی سے اکڑتے نہیں اور نہ ہی وہ اکتاتے [١٦] ہیں۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

آیات (١٩، ٢٠) میں گزشتہ مضمون کی تاکید ہے کہ جو باری تعالیٰ آسمان و زمین کی تمام موجودات کا مالک ہے، وہ اس سے بالکل بے نیاز ہے کہ اس کی بیوی یا اس کا کوئی لڑکا ہو، تمام فرشتے اس کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں نہ اس کی عبادت کا انکار کرتے ہیں اور نہ ہی اس سے تھکتے ہیں، شب و روز اس کی تسبیح پڑھتے رہتے ہیں، جس طرح آدمی ہر حال میں سانس لیتا رہتا ہے، اور ہر لمحہ اس کی پلک جھپکتی رہتی ہے، اور جب تک زندہ رہتا ہے کبھی بھی ان دونوں کاموں سے نہیں تھکتا،