سورة الأنبياء - آیت 18

بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۚ وَلَكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

بلکہ (۔۔) ہم باطل [١٥] پر حق کی ضرب لگاتے ہیں تو حق باطل کا بھیجا نکال دیتا ہے اور باطل شکست کھا کر بھاگ اٹھتا ہے اور تمہارے لئے ہلاکت ہے ان باتوں کی وجہ سے جو تم بیان کرتے ہو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (١٨) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قرآن کریم میں مذکور دلائل و براہین کے ذریعہ یہ باطل عقائد و نظریات پاش پاش ہوجاتے ہیں، اس لیے اے مشرکین مکہ ! اگر تم قرآن کریم کے نزول کے بعد بھی شرک باللہ سے باز نہیں آتے ہو تو تم اپنی بردباری و تباہی کا انتظار کرو۔