سورة طه - آیت 135

قُلْ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوا ۖ فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ أَصْحَابُ الصِّرَاطِ السَّوِيِّ وَمَنِ اهْتَدَىٰ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ : ’’ہر ایک انجام کار کا منتظر ہے لہٰذا تم بھی انتظار کرو۔ جلد ہی [١٠٣] تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ (ہم میں سے) کون راہ راست پر ہے اور کون ہدایت یافتہ ہے‘‘

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (١٣٥) میں نبی کریم کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ سرکش کافروں سے کہہ دیجیے کہ ہم اور تم سبھی اپنے انجام کے منتظر ہیں، انتظار کرلو، جب مسلمانوں کو عنقریب فتح و نصرت حاصل ہوگی تو جان لو گے کہ کون دین اسلام پر قائم تھا، کسے اللہ نے راہ نجات کی طرف ہدایت دی اور کون گمراہ ہو کر ہلاک و برباد ہوا۔ چنانچہ تاریخ شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا، مسلمان آہستہ آہستہ غالب ہوگئے گئے اور کفار و مشرکین جزیرہ عرب سے ناپید ہوگئے۔ فللہ الحمد