سورة طه - آیت 44
فَقُولَا لَهُ قَوْلًا لَّيِّنًا لَّعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَىٰ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
دیکھو، اسے نرمی سے بات کہنا، شاید وہ نصیحت قبول کرلے [٢٩] یا (اللہ سے) ڈر جائے۔''
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
اور دیکھیے آپ دونوں کا اسلوب بیان نرم ہونا چاہیے، اس لیے کہ نرم گفتگو بڑے ظالموں اور سرکشوں کو بھی بسا اوقات موم بنا دیتی ہے۔ (جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ النحل آیت 125 میں فرمایا ہے :) ﴿ ادْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ﴾اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلایئے اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجیے۔ شاید کہ آپ دونوں کی باتیں اسے غور و فکر پر مجبور کردیں، اور وہ ایمان و ہدایت کی راہ اپنا لے، یا ڈرے کہ اگر کفر و ظلم پر مصر رہا تو اللہ کا عذاب اسے اپنی گرفت میں لے لے گا۔