سورة طه - آیت 37

وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلَيْكَ مَرَّةً أُخْرَىٰ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ہم نے تم ہر ایک اور مرتبہ بھی احسان [٢١] کیا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (37) میں موسیٰ (علیہ السلام) کے دل کو مزید اطمینان بخشنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں تو اس کے قبل بھی آپ کی طلب و دعا کے بغیر آپ کو بہت سی نعمتوں سے نواز چکا ہوں، اب جبکہ آپ مجھ سے مانگ رہے ہیں تو زیادہ حقدار ہیں کہ آپ کی مانگ پوری کروں۔ صاحب فتح البیان نے ان نعمتوں کا بالترتیب ذکر کیا ہے جو اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو بغیر مانگے بچپن سے لے کر نبی ہونے کے زمانے تک دیا تھا۔ 1۔ ان کی ماں کو بذریعہ الہام حکم دیا کہ بچے کو صندوق میں رکھ کر سمندر کے حوالے کردیں۔ 2۔ اللہ نے بچپن میں ان کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈال دی تھی، جو بھی انہیں دیکھتا تھا ان سے محبت کرنے لگتا تھا۔ 3۔ ان کی پرورش اللہ تعالیٰ کی حمایت میں ہوتی رہی۔ 4۔ انہیں ان کی ماں کے پاس دوبارہ پہنچا دیا۔ 5۔ بارہ سال کی عمر میں غلطی سے ایک قبطی کو قتل کردیا تھا، تو اللہ نے فرعونیوں سے انہیں بچا لیا اور ان کا گناہ معاف کردیا۔ 6۔ رسول ہونے سے پہلے جب بھی کسی آزمائش میں پڑے، اللہ نے انہیں اس سے نجات دی۔ 7۔ ایک قول کے مطابق بیس سال اور ایک دوسرے قول کے مطابق اٹھائیس سال مدین کے مرد صالح شعیب کے پاس رہے اور ان کی لڑکی سے شادی کی۔ 8۔ اللہ نے انہیں نبی و رسول بنایا تاکہ بنی اسرایل تک اللہ کا پیغام پہنچائیں۔