وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَكَ قُلْتَ مَا شَاءَ اللَّهُ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۚ إِن تَرَنِ أَنَا أَقَلَّ مِنكَ مَالًا وَوَلَدًا
اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو یہ کیوں نہ کہا : ماشاء اللہ [٣٩] لاقوہ الا باللہ (وہی ہوتا ہے جو چاہتا ہے اور اللہ کی توفیق کے بغیر کسی کا کچھ زور نہیں) بھلا دیکھو ! اگر میں مال اور اولاد میں تم سے کمتر ہوں
(20) کفر اور اللہ کی ناشکری پر کافر کی زجر و توبیخ کرتے ہوئے مسلمان نے کہا کہ جب تم باغ میں داخل ہوئے اور اس کے حسن و جمال کو دیکھ کر خوش ہوئے، تو اللہ کی نعمتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کیوں نہیں کہا کہ یہ باغ اللہ کی مشیت اور اس کے فضل وکرم سے حاصل ہوا ہے، اگر وہ چاہے گا تو اسے آباد رکھے گا، اور چاہے گا تو خرابات میں بدل دے گا۔ اللہ کے بغیر کسی کو کوئی قوت حاصل نہیں ہے، ہر قوت کا سرچشمہ صرف اللہ کی ذات ہے،