سورة الإسراء - آیت 105

وَبِالْحَقِّ أَنزَلْنَاهُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ ۗ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا مُبَشِّرًا وَنَذِيرًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ہم نے اس قرآن کو حق کے ساتھ اتارا ہے اور حق کے ساتھ [١٢٤] ہی یہ نازل ہوا ہے اور ہم نے آپ کو محض بشارت دینے والا اور ڈرانے والا (بنا کر) بھیجا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(68) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس نے قرآن کریم میں جو احکام اور اوامر و نواہی بیان کیے ہیں وہ اس کے علم کا ایک حصہ ہیں اور قرآن ایسی برحق کتاب ہے جو تمام شبہات سے بالاتر ہے نہ اس میں انسانوں کی طرف سے کوئی زیادتی ہوئی اور نہ ہی کوئی کمی، جیسا کہ سورۃ فصلت آیت (42) میں آیا ہے :İلَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِĬ جس کے قریب باطل پھٹک بھی نہیں سکتا، نہ اس کے آگے سے نہ اس کے پیچھے سے، اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے آپ کو خطاب کر کے فرمایا کہ ہم نے آپ کو یہ قدرت دے کر نہیں مبعوث کیا ہے کہ لوگوں کے دلوں میں ایمان پیدا کردیں، آپ کا کام تو صرف دعوت و تبلیغ ہے، اللہ کی اطاعت کرنے والوں کو جنت کی خوشخبری دیدیں، اور نافرمانی کرنے والوں کو جہنم سے ڈرائیں۔