سورة الإسراء - آیت 81

وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور کہئے کہ : حق آگیا [١٠٣] اور باطل بھاگ کھڑا ہوا اور باطل تو ہے ہی بھاگ نکلنے والا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(50) اس آیت میں آپ کو بشارت دی گئی ہے کہ مکہ فتح ہوگا اور آپ اس میں فاتح کی حیثیت سے داخل ہوں گے، کعبہ کے اردگرد رکھے ہوئے تین سو ساٹھ بتوں کو توڑیں گے اور اپنی زبان مبارک سے کہیں گے کہ اب حق آپہنچا اور باطل کی کمر ٹوٹ گئی اور حق کی جولانیوں کے سامنے باطل کب ٹھہر سکتا ہے۔ بخاری مسلم حافظ ابو یعلی اور دیگر محدثین نے ابن مسعود سے روایت کی ہے کہ جب نبی کریم (ﷺ) مکہ میں داخل ہوئے تو خانہ کعبہ کے گرد تین سو ساٹھ بت تھے، آپ انہیں ایک لکڑی سے ٹھوکر لگا کر گراتے رہے، اور پڑھتے رہے۔