سورة الإسراء - آیت 46

وَجَعَلْنَا عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَن يَفْقَهُوهُ وَفِي آذَانِهِمْ وَقْرًا ۚ وَإِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِي الْقُرْآنِ وَحْدَهُ وَلَّوْا عَلَىٰ أَدْبَارِهِمْ نُفُورًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ہم نے ان کے دلوں پر پردہ چڑھا دیا ہے کہ وہ اس (قرآن) کو سمجھ ہی نہ سکیں اور ان کے کانوں میں بوجھ [٥٥] ہے اور جب آپ قرآن میں اپنے اکیلے [٥٦] پروردگار کا ذکر کرتے ہیں تو وہ نفرت سے پیٹھ پھیرکے بھاگ جاتے ہیں۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(31) اور اللہ تعالیٰ کافروں کے دلوں پر بہت دبیز پردہ ڈال دیتا ہے تاکہ وہ قرآن کو نہ سمجھ پائیں اور ان کے کانوں کو بہرا کردیتا ہے تاکہ وہ قرآن کو نہ سن پائیں، کافروں کی ایک بدترین خصلت یہ بھی تھی کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے بتوں کا ذکر بھی سننا چاہتے تھے، اسی لیے جس مجلس میں صرف اللہ کا نام لیا جاتا اسے پسند نہیں کرتے تھے اور وہاں سے چل دیتے تھے، آیت کے دوسرے حصہ میں ان کی یہی بات بیان کی گئی ہے۔