سورة النحل - آیت 32

الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ طَيِّبِينَ ۙ يَقُولُونَ سَلَامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ پرہیزگار جو پاک سیرت ہوتے ہیں۔ فرشتے ان کی روح قبض کرنے آتے ہیں تو کہتے ہیں تم پر سلام [٣١] ہو، جو اچھے عمل تم کرتے رہے اس کے صلہ میں جنت میں داخل ہوجاؤ

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(20) ان اہل تقوی کا جو کفر و معاصی کے ذریعہ اپنے آپ پر ظلم نہیں کیے ہوتے ہیں، موت کے وقت حال یہ ہوتا ہے کہ جب فرشتے ان کے پاس پہنچتے ہیں تو ان کے احترام و محبت میں انہیں سلام کرتے ہیں اور خوشخبری دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ تم لوگ اپنے نیک اعمال کے بدلے ہمیشہ کے لیے جنت میں داخل ہوجاؤ۔ سورۃ فصلت آیت (30) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : بیشک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے، پھر اسی پر قائم رہے، ان کے پاس فرشتے یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو، بلکہ اس جنت کی بشارت سن لو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔