سورة الحجر - آیت 24

وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ہمیں یقیناً ان لوگوں کا بھی علم ہے جو تم سے آگے نکل گئے اور جو پیچھے رہنے [١٥] والے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(15) اللہ تعالیٰ اگلے اور پچھلے تمام انسانوں کی خبر رکھتا ہے، آدم (علیہ السلام) کی پیدائش کے وقت سے جتنے لوگ دنیا میں آئے اور گزر گئے اور جتنے لوگ قیامت تک پید اہوں گے سب کی خبر رکھتا ہے، کون انبیاء پر ایمان لایا، کس نے اللہ کی بندگی کی، اور کس نے نافرمانی کی، کوئی بات بھی اس سے مخفی نہیں ہے، اور یہ حقیقت جس طرح اس کے کمال قدرت کی دلیل ہے اسی طرح اس کے کمال علم کی بھی دلیل ہے، اور قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اول و آخر تمام انسانوں کو ان کی کثرت کے باوجود میدان محشر میں جمع کرے گا، اور اپنے علم و حکمت کے مطابق ان سے معاملہ کرے گا، کس آدمی کے اندر کون سی بری صفات پوشیدہ ہیں اس سے کچھ بھی مخفی نہیں ہے، سب کو ان کے اعمال و اخلاق کے مطابق بدلہ دے گا۔