سورة ابراھیم - آیت 46
وَقَدْ مَكَرُوا مَكْرَهُمْ وَعِندَ اللَّهِ مَكْرُهُمْ وَإِن كَانَ مَكْرُهُمْ لِتَزُولَ مِنْهُ الْجِبَالُ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
ان لوگوں نے (حق کے خلاف) خوب چالیں چلیں۔ حالانکہ ان کی چالوں کا توڑ اللہ کے پاس موجود تھا۔ اگرچہ ان کی چالیں ایسی خطرناک تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی ٹل [٤٦] جائیں
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(34) اہل مکہ نبی کریم (ﷺ)اور دعوت اسلامیہ کے خلاف بڑی زبردست سازشیں کرتے تھے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کی وہ تمام سازشیں لکھی جارہی ہیں جن کا بدلہ انہیں مل کر رہے گا، اور وہ سازشیں اتنی ہیبت ناک تھیں کہ پہاڑوں کو اکھاڑ پھینکتیں اور انہیں تہہ و بالا کردیتیں، لیکن اللہ اپنے نبی (ﷺ) اور دین اسلام کی حمایت کرتا رہا اور ان کی چالیں دھری کی دھری رہ گئیں۔