سورة ابراھیم - آیت 38

رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّهِ مِن شَيْءٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پروردگار! ہم جو کچھ چھپاتے ہیں یا ظاہر کرتے ہیں تو سب کچھ جانتا ہے۔ زمین و آسمان میں کوئی چیز ایسی نہیں جو اللہ سے چھپی ہوئی ہو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(27) زمخشری نے اس آیت کی تفسیر یہ کی ہے (جو ابن جریر کی رائے کے قریب ہے) کہ اے ہمارے رب ! تو ہمارے حالات اور ہماری ضرورتوں سے خوب واقف ہے کیا چیز ہمارے لیے مفید ہے اور کیا نقصان دہ ہے اسے تو خوب جانتا ہے، تو ہم سے زیادہ ہم پر رحم کرنے والا ہے، اس لیے دعا و طلب کی ضرورت نہیں ہے، ہم تو تیرے حضور اظہار بندگی اور تیری جناب میں اظہار خشوع و خضوع کے لیے تجھے پکارتے ہیں، ہم اس لیے دعا کرتے ہیں کہ تیرے کرم کے محتاج ہیں اور تیرے فضل و کرم کے لیے ہمارے دل میں جلدی ہے، ہمارا حال اس غلام کا ہے جو اپنے مالک کے حضور خوب چاپلوسی کرتا ہے تاکہ وہ مزید اپنی نعمتوں سے اسے نوازے، اور مالک بھی ایسا جو اپنے غلاموں کے ادنی طلب پر نعمتوں کی بارش کرتا رہتا ہے۔