سورة ابراھیم - آیت 28

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّوا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا آپ نے ان لوگوں کی حالت [٣٦] پر غور نہیں کیا جنہوں نے اللہ کی نعمت (ایمان) کو کفر سے بدل ڈالا اور اپنی قوم کو ہلاکت کے گھر جا اتارا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(21) رسول اللہ(ﷺ) کو خطاب کر کے کفار مکہ کی حالت پر اظہار تعجب ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی حالت زار پر رحم کھاتے ہوئے محمد(ﷺ) کو نبی بنا کر بھیجا، تو اس نعمت پر انہیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے ناشکری کی اور ان کی رسالت اور دین اسلام کا انکار کردیا، اور سرداران قریش خود تو ڈوبے ہی، پوری قوم کو لے ڈوبے، ہمیشہ عوام کی نظر میں کفر کو خوبصورت بنا کر پیش کیا اور انہیں اسلام میں داخل نہیں ہونے دیا،