سورة یوسف - آیت 99

فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِن شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر جب یہ لوگ یوسف کے پاس پہنچے تو انہوں نے اپنے باپ کو اپنے پاس بٹھایا اور (کنبہ والوں سے) کہا : شہر میں چلو۔ انشاء اللہ [٩٣] امن و چین سے یہاں رہو گے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(85) یعقوب (علیہ السلام) اپنے تمام بال بچوں، جانوروں اور سازو سامان کے ساتھ کنعان سے سرزمین مصر کی طرف روانہ ہوگئے، ان کا بیٹا یہودا پہلے گیا تاکہ یوسف (علیہ السلام) اسے وہ جگہ بتا دیں جہاں ان سب کو آباد ہونا تھا، اور جس کانام جاسان تھا، یوسف (علیہ السلام) نے اپنے باپ سے شہر سے باہر نکل کر ملاقات کی، جب یعقوب نے انہیں دیکھا تو ان کی گردن سے چپک کر بہت دیر تک روتے رہے۔ یوسف (علیہ السلام) بھی اپنے باپ اور ماں سے گلے مل مل کر روتے رہے اور چونکہ انہوں نے شہر سے باہر اپنے والدین، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کا استقبال کیا تھا اسی لیے ابتدائی ملاقات کے بعد اپنے ماں باپ کو ان کا مناسب مقام عطا کیا، ان کی خوب دلجوئی کی اور اپنی خاص سواری پر بٹھا کر شہر کی طرف روانہ ہوئے، اور سب رشتہ داروں سے کہا کہ اب آپ لوگ پورے امن و امان کے ساتھ شہر میں داخل ہوجائیں۔