سورة یونس - آیت 47

وَلِكُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولٌ ۖ فَإِذَا جَاءَ رَسُولُهُمْ قُضِيَ بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہر امت کے لئے ایک رسول ہے۔ پھر جب ان کے پاس رسول آتا ہے تو پورے انصاف کے ساتھ ان کا فیصلہ [٦٤] چکا دیا جاتا ہے اور ان پر ظلم نہیں کیا جاتا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(38) گزشتہ زمانوں میں اللہ تعالیٰ ہر قوم کی رہنمائی کے لیے ایک رسول بھیجتا رہا ہے، اور رسول آجانے کے بعد جس قوم نے بھی اسے جھٹلایا، تو اللہ تعالیٰ نے عدل وانصاف کے ساتھ ان کے درمیان فیصلہ کردیا، کہ رسول اور اس کے پیروکاروں کو نجات دے دی، اور اس کے جھٹلانے والوں کو عذاب میں مبتلا کردیا، اس آیت کا ایک مفہوم یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ جب ہر قوم کا نبی میدان محشر میں اپنی قوم کے سامنے آجائے گا تو اللہ تعالیٰ ان کا فیصلہ عدل و انصاف کے ساتھ کردے گا۔