سورة التوبہ - آیت 64

يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُم بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ ۚ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

منافق اس بات سے ڈرتے ہیں کہ مسلمانوں پر کوئی ایسی سورت نازل نہ ہوجائے جو انہیں منافقوں کے دلوں کا حال بتلا دے۔ آپ ان سے کہئے : اور مذاق کرلو، جس بات سے تم ڈرتے ہو اللہ اسے یقیناً ظاہر کرکے رہے گا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

49۔ ابن ابی شیبہ اور ابن المنذر وغیرہما نے مجاہد سے روایت کی ہے کہ منافقین آپس میں رسول اللہ (ﷺ) اور مسلمانوں کے خلاف جب کوئی بات کرتے تو ڈرتے کہ کہیں ایسا نہ ہو اللہ ہماری بات محمد کو بتا دے، ایک اور روایت ہے کہ ایک منافق نے کہا کہ کاش ہمیں سو کوڑے لگائے جاتے اور ہمارے بارے میں قرآن نہ نازل ہوتا جو ہمارا پردہ فاش کردیتا ہے تو یہ آیت نازل ہوئی اور اللہ نے انہیں دھمکی دی کہ خوب اسلام اور مسلمانوں کا مذاق اڑا لو، لیکن یہ جان لو کہ اللہ تمہاری تمام خباثتوں اور منافقوں کو طشت از بام کر کے رہے گا۔