سورة التوبہ - آیت 50

إِن تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ ۖ وَإِن تُصِبْكَ مُصِيبَةٌ يَقُولُوا قَدْ أَخَذْنَا أَمْرَنَا مِن قَبْلُ وَيَتَوَلَّوا وَّهُمْ فَرِحُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر آپ کو کوئی بھلائی [٥٤] ملے تو انہیں بری لگتی ہے۔ اور اگر کوئی مصیبت آپڑے تو کہتے ہیں۔ ’’ہم نے تو اپنا معاملہ پہلے ہی درست رکھا تھا‘‘ پھر وہ خوش خوش واپس چلے جاتے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(39) منافقین کی رسول اللہ (ﷺ) اور مسلمانوں سے عداوت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی، مسلمانوں کی ہر خوشی سے انہیں تکلیف ہوتی تھی، اور ان کی ہر تکلیف پر خوش ہوتے تھے، اور کہتے تھے کہ ہم نے تو پہلے سے ہی احتیاط کرلیا تھا اور جنگ کے لیے نہیں نکلے تھے، اسی لی تو آج اوروں کی طرح قتل نہیں کیے گئے ہیں اور انہوں نے ہماری بات نہیں مانی تو یہ دن دیکھنا پڑا۔