سورة التوبہ - آیت 43
عَفَا اللَّهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
(اے نبی)! اللہ آپ کو معاف کرے، آپ نے انہیں کیوں (پیچھے رہنے کی) اجازت دے [٤٧] دی؟ تاآنکہ آپ پر یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ان میں سے سچے کون ہیں اور جھوٹے کون؟
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(35) نبی کریم (ﷺ) کو محبت بھرے انداز میں عتاب ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو معاف کرے، آپ نے انہیں اجازت نہ دی ہوتی ہو اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ جھوٹوں کا پول کھل جاتا اور سچوں کا پتہ چل جاتا اس لیے کہ مجاہد کے قول کے مطابق یہ آیت ایسے ہی لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی تھی جنہوں نے کہا تھا کہ ہم محمد سے اجازت مانگیں گے اگر مل گئی توبہتر ہے ورنہ پھر بھی نہیں جائیں گے۔