سورة الاعراف - آیت 199
خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
(اے نبی!) درگزر کرنے کا رویہ اختیار کیجئے، معروف کاموں کا حکم دیجئے۔ اور جاہلوں [١٩٧] سے کنارہ کیجئے
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(128) اللہ تعالیٰ نے نبی (ﷺ) کے حکم دیا ہے کہ غصہ ہونے کے بجائے لوگوں کے ساتھ عفو و درگزر کا معاملہ کریں، اس لیے کہ وعظ ونصیحت میں یہی طریقہ سود مند ہے اور لوگوں کو اچھے اور مستحسن کاموں کا حکم دیں جنہیں انسان بطیب خاطر قبول کرلیتا ہے اور نادانوں کے ساتھ سختی کا معاملہ نہ کریں اور اگر آپ کے ساتھ وہ بد سلو کی کریں تو نظر انداز کر جائیں اور تحمل سے کام لیں۔ امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ پورے قرآن میں اس سے بڑھ کر کوئی آیت نہیں ہے جس میں اعلی اخلاقی قدروں کو بیان کیا گیا ہو۔