سورة الاعراف - آیت 184
أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُوا ۗ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا انہوں نے کبھی نہیں سوچا کہ ان کے ساتھی (محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کوئی جنون نہیں۔ وہ تو محض ایک کھلم کھلے [١٨٤] ڈرانے والے ہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(114) کفار قریش رسول اللہ (ﷺ) کو بچپن سے اچھی طرح جانتے تھے، انہیں پتہ تھا کہ آپ عقلی اور اخلاقی اعتبار سے ان میں سب سے اعلی وارفع ہیں۔ لیکن جب دعوت اسلام لے کر ان کے سامنے آئے تو کہنے لگے کہ یہ تو مجنون ہے جبھی تو اس قسم کی باتیں کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے ان کی تردید کی اور کہا کہ محمد نہ تو مجنون ہیں جیسا کہ کفار قریش انہیں بچپن سے جانتے ہیں، اور نہ جو باتیں بتاتے ہیں وہ کسی پاگل کی بڑ ہے، بلکہ وہ تو اللہ کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔