سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِن يَرَوْا كُلَّ آيَةٍ لَّا يُؤْمِنُوا بِهَا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ
اور اپنی آیتوں سے ان لوگوں (کی نگاہیں) پھیر دوں گا جو بلاوجہ زمین میں اکڑتے ہیں [١٤٣]۔ وہ خواہ کوئی بھی نشانی دیکھ لیں اس پر ایمان نہ لائیں گے۔ اور وہ راہ ہدایت دیکھ لیں تو اسے اختیار نہیں کرتے اور اگر گمراہی کی راہ دیکھ لیں تو اسے فوراً اختیار [١٤٣۔ ١ الف] کرتے ہیں۔ ان کی یہ حالت اس لیے ہے کہ انہوں نے ہماری آیات کو جھٹلا دیا اور ان سے بے پروائی کرتے رہے
(78) اللہ کے نزدیک کبر وغرور سے بد ترین کوئی صفت نہیں، اسی لیے اس کا انجام بھی بدترین بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ متکبر کے دل کی روشنی چھن لیتا ہے، وہ تمام دلائل وبراہین دیکھنے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور اس کی عظمت پر ایمان نہیں لاتا، اس کی شریعت پر عمل پیرا نہیں ہوتا، حق کا راستہ روز روشن کی طرح واضح ہونے کا باوجود اسے اختیار نہیں کرتا، اور ہر گمراہی کی طرف تیزی کے ساتھ لپکتا ہے۔