سورة البقرة - آیت 100
أَوَكُلَّمَا عَاهَدُوا عَهْدًا نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
کیا (ہمیشہ ایسا ہی نہیں ہوا کہ) جب بھی ان یہود نے کوئی عہد کیا تو انہی کے ایک گروہ نے اسے پس پشت ڈال دیا۔ بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ) ان میں سے اکثر اس پر ایمان ہی نہیں لاتے
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
153: اس میں اظہار تعجب ہے ان کی خبیث عادت پر کہ جب بھی انہوں نے اللہ سے کوئی عہد کیا تو اسے توڑ ڈالا، اور ایک قسم کی تسلی ہے رسول اللہ (ﷺ) کے لیے کہ اگر وہ قرآن کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں، یہ تو ان کی اور ان کے بڑوں کی پرانی عادت رہی ہے کہ ہمیشہ ہی اللہ کی نشانیوں کا انکار کرتے رہے ہیں۔