الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَهُمْ لَهْوًا وَلَعِبًا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ نَنسَاهُمْ كَمَا نَسُوا لِقَاءَ يَوْمِهِمْ هَٰذَا وَمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ
جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا۔ لہٰذا آج ہم انہیں ایسے ہی بھلا دیں گے جیسے انہوں نے اس ملاقات [٥٠] کے دن کو بھلا رکھا تھا اور ہماری آیتوں کا انکار کیا کرتے تھے
پھر اللہ تعالیٰ کہیں گے کہ آج ہم بھی ان کے ساتھ آدمی جیسا معا ملہ کریں گے جو انہیں بھول گیا ہو انہیں ہمیشہ کے لیے جہنم میں چھوڑ دیں گے جس طرح انہوں نے آج کے دن کی ملاقات کو فراموش کردیا تھا، اور جس طرح وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے۔ ترمذی نے ابو سعید اور ابو ہریرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا تو اللہ اس سے پوچھے کا کہ کیا میں نے تمہیں کان، آنکھ، مال اور اولاد نہیں دی تھی، کیا تمہارے لیے چوپایوں اور کھیتوں کو مسخر نہیں کردیا تھا۔ اور کیا میں نے تمہیں ریاست اور چودھر اہٹ نہیں دی تھی، کیا تم سمجھتے نہیں تھے کہ آج کا دن دیکھوں گے ؟ تو کہے گا نہیں، تو اللہ کہے گا، میں نے تمہیں آج اسی طرح فرموش کردیا ہے، جس طرح تم نے مجھے فراموش کردیا تھا۔