وَلَقَدْ جَاءَكُم مُّوسَىٰ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ
تمہارے پاس موسیٰ (علیہ السلام) کیسے واضح معجزے [١٠٩] لے کر آئے تھے پھر تم نے ان کی عدم موجودگی میں بچھڑے کو معبود بنا ڈالا اور تم تو ہو ہی ظالم لوگ
دعائے ایمان میں یہود کی کذب بیانی پر دلیل قائم کرنے کے بعد، اس آیت میں یہ بیان کیا جا رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان سے توحید پر قائم رہنے اور شرک سے دور رہنے کا عہد لیا تھا، لیکن جب موسیٰ (علیہ السلام) اپنے رب سے سرگوشی کرنے کے لیے طور پہاڑ پر گئے تو انہوں نے بچھڑے کی پرستش شروع کردی۔ آیت میں (بینات) سے مراد وہ نشانیاں اور دلائل ہیں جو موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے نبی اور رسول ہونے کے ثبوت میں پیش کیے تھے۔ جیسے طوفان، ٹڈی، جوئیں، مینڈک، خون، عصا، ید بیضا، سمندر میں راستہ، پتھر سے چشموں کا جاری ہونا اور من و سلوی وغیرہ۔