سورة الانعام - آیت 119

وَمَا لَكُمْ أَلَّا تَأْكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًا لَّيُضِلُّونَ بِأَهْوَائِهِم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آخر کیا بات ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو حالانکہ جو کچھ اس نے تم پر حرام کیا ہے اسے تمہارے لیے تفصیلاً [١٢٣] بیان کردیا ہے الا یہ کہ تم (کوئی حرام چیز کھانے پر) مجبور ہوجاؤ۔ اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جو بغیر علم کے (محض) اپنی خواہشات کے پیچھے لگ کر دوسروں [١٢٤] کو بہکاتے رہتے ہیں۔ آپ کا پروردگار ایسے حد سے بڑھ جانے والوں کو خوب جانتا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢٣] یہ غالباً سورۃ نحل کی آیت نمبر ١١٥ کی طرف اشارہ ہے وہاں بھی مردار، خون، خنزیر اور غیر اللہ کے نام پر مشہور کردہ چیزوں کا ذکر ہے پھر انہی چیزوں کا ذکر اسی سورۃ کی آیت نمبر ١٤٥ میں بھی آیا ہے۔ پھر سورۃ بقرہ کی آیت نمبر ١٧٣ پھر سورۃ مائدہ کی آیت نمبر ٣ میں کچھ مزید تفصیلات بھی آ گئی ہیں۔ لہٰذا سورۃ مائدہ کی آیت نمبر ٣ کا حاشیہ ملاحظہ کرلیا جائے۔ [١٢٤] ان لوگوں سے مراد وہی علمائے یہود ہیں جنہوں نے مشرکین مکہ کو یہ پٹی پڑھائی تھی اور وہ حد سے گزرنے والے اس لحاظ سے تھے کہ ایک تو خود گمراہ تھے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنا چاہتے تھے اور شکوک و شبہات میں ڈالنا چاہتے تھے اور دوسرے اس لیے کہ یہ سب کچھ انہوں نے ازراہ شرارت کیا تھا۔ ورنہ اللہ تعالیٰ کے حکم کو وہ خوب جانتے تھے۔