سورة المآئدہ - آیت 36

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُوا بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو لوگ کافر ہیں اگر زمین میں موجود سارا مال و دولت ان کی ملکیت ہو بلکہ اتنا ہی اور بھی ہو اور وہ چاہیں کہ یہ سب کچھ دے دلاکر قیامت کے دن کے عذاب سے چھوٹ [٧٠] جائیں تو بھی ان سے یہ فدیہ قبول نہ کیا جائے گا اور انہیں دکھ دینے والا عذاب ہوگا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٠] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن جس دوزخی کو سب سے ہلکا عذاب ہوگا اس سے اللہ تعالیٰ پوچھے گا’’اگر تیرے پاس زمین میں جو کچھ ہے اور اس کے برابر کوئی چیز ہو تو اپنے چھٹکارے کے لیے دے دو گے؟‘‘ وہ کہے گا ’’ہاں۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا ’’جب تو انسانی قالب میں تھا اس وقت میں نے تجھ سے اس سے بہت ہلکی چیز مانگی تھی کہ تو میرے ساتھ شرک نہ کرے مگر تو نے اس بات کو تسلیم نہ کیا‘‘ (اور شرک کرتا رہا) (بخاری۔ کتاب الرقاق۔ باب صفۃ الجنۃ والنار )