يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا
اس روز وہ اپنی پوری خبریں بیان کردی گی
[٤] قیامت کے دن زمین کی گواہی :۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی تو صحابہ رضی اللہ عنہم سے پوچھا : ’’جانتے ہو اس کی خبریں کیا ہیں؟‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا : ’’اللہ اور اس کا رسول ہی خوب جانتے ہیں‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’اس کی خبریں یہ ہیں کہ وہ ہر بندے اور بندی پر گواہی دے گی کہ اس نے میری پشت پر کیا کچھ کام کیے۔ وہ کہے گی کہ اس نے فلاں دن یہ یہ کام کیے۔ یہی اس کی خبریں ہیں‘‘ (ترمذی، ابو اب التفسیر) قدیم زمانے کے انسان تو شاید زمین کے اس طرح خبریں بیان کرنے پر متعجب ہوں مگر آج کے زمانہ کا انسان تو یہاں دنیا میں ہی یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے۔ ویڈیو فلم کی ایجاد کے بعد یہ بات انسان کے لئے قطعاً حیران کن نہیں رہ گئی۔ جس میں جائے وقوع کی پوری تصویریں بھی سامنے آجاتی ہیں اور ہر انسان کی گفتگو کو بھی منضبط کرکے اس طرح واقعات کو مربوط کردیا جاتا ہے کہ دیکھنے والے کو یہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ وہ اصل واقعہ کے بجائے اس کی فلم دیکھ رہا ہے۔ انسان اس دنیا میں جو اعمال بجا لا رہا ہے۔ ان سب کی فلمیں تیار ہو رہی ہیں۔ اسی طرح ہر انسان کی آوازیں فضا میں محفوظ ہیں اور اس کے اعمال کے اثرات جو زمین پر ثبت ہو رہے ہیں یہی چیزیں اس دن زمین پیش بھی کردے گی اور بیان بھی کردے گی۔