وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا
اور وہ اپنے اندر کے سارے [٢] بوجھ نکال باہر کرے گی
[٢] زمین میں تین قسم کے بوجھ جنہیں وہ باہر نکال پھینکے گی :۔ یہ زمین کے اندر بوجھ تین قسم کے ہونگے۔ (١) زمین کی معدنیات، زر و جواہر کے مدفون خزانے، اسی طرح سیال چیزوں اور گیسوں کے خزانے جن کے حصول کے لیے انسان دنیا میں مارا مارا پھرتا تھا۔ ناجائز اور حرام ذرائع استعمال کرتا تھا۔ ایک دوسرے سے لڑتا جھگڑتا تھا۔ ایک ملک دوسرے ملک سے جنگ و جدال کرتا تھا۔ اس دن زمین ایسے سب خزانے باہر نکال پھینکے گی لیکن اس دن انسان کو ان سے کچھ غرض نہ ہوگی۔ وہ نہ اس کے کسی کام آسکیں گے۔ (٢) دفن شدہ مردوں کے بوجھ یعنی سیدنا آدم علیہ السلام سے لے کر تاقیام قیامت جتنے انسان زمین کے اندر مدفون ہوں گے اور ان میں سے اکثر مٹی میں مل کر مٹی بن چکے ہوں گے۔ زمین ان کے تمام اجزاء کو نکال باہر پھینکے گی۔ یہی اجزاء اللہ کے حکم سے مل جائیں گے اور ہر انسان کو جسم عطا کیا جائے گا۔ (٣) زمین کے وہ اجزاء جن پر کسی انسان نے کوئی اچھا یا برا کارنامہ سرانجام دیا ہوگا جسے عام زبان میں موقع کی شہادت یا قرینہ کی شہادت کہتے ہیں۔ زمین کے یہی حصے اللہ کی عدالت میں مجرموں کے خلاف گواہی کے لیے پیش کیے جائیں گے اور وہ شہادت دیں گے۔