سورة العلق - آیت 4

الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جس نے قلم کے ذریعہ [٥] علم سکھایا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥] انسان کی بہت بڑی فضیلت یہ ہے کہ وہ صاحب علم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس پر یہ مہربانی فرمائی کہ اسے قلم کے استعمال کا طریقہ سکھایا۔ جس سے علم کی وسیع پیمانے پر اشاعت ہوسکتی ہے اور لکھی ہوئی چیز کسی عالم کی موت کے بعد بھی برقرار رہتی ہے۔ اور اگلی نسلوں میں منتقل ہوتی چلی جاتی ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ انسان کو علم اور کتابت کے فن کا طریقہ الہام نہ کرتا تو انسان کی علمی قابلیتیں سمٹ کر انتہائی محدود رہ جاتیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا عام دستور ہے۔ مگر اللہ تعالیٰ جو علم انبیاء کو بذریعہ وحی عطا فرماتا ہے وہ انسانی علوم سے بلند تر اور ہر قسم کی غلطیوں سے پاک ہوتا ہے۔ یہ استثنائی صورت ہے اور بالخصوص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے قلم کے ذریعہ علم نہیں سکھایا جس میں کفار کے کئی اعتراضات کے جواب اور کئی دیگر مصلحتیں تھیں جن کا قرآن نے جابجا ذکر کردیا ہے۔