سورة البلد - آیت 11
فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
مگر اس نے دشوار گزار گھاٹی [٩] سے گزرنے کی ہمت نہ کی
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩] اس آیت میں دو الفاظ قابل وضاحت ہیں ایک اقتحام دوسرا عقبة۔ قحم (فی الامر) بمعنی بلا سوچے کسی معاملہ میں داخل ہوجانا اور اِقْتَحَمَ (الامر) بمعنی اپنے آپ کو مشقت کے ساتھ کسی معاملہ میں پھنسا دینا یا کسی مشکل کام میں جاگھسنا۔ اور عقبہ بمعنی کسی پہاڑ یا گھاٹی پر چڑھنے کا دشوار گزار راستہ جو پہاڑوں کے درمیان سے گزرتا ہو اور اس لفظ سے صرف اوپر چڑھنے کا راستہ ہی مراد لیا جاتا ہے، نیچے اترنے کا نہیں۔