سورة الطارق - آیت 11
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برساتا [٩] ہے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩] ذات الرجع رجوع کے معنی اپنی اصل کی طرف لوٹنا ہے مگر مجازاً رجع کا لفظ بارش کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور آسمان کو ذات الرجع کہنے کی ایک وجہ تو یہ ہوسکتی ہے کہ سمندر سے آبی بخارات اٹھتے ہیں وہ جب آسمان کی بلندیوں پر پہنچتے ہیں تو ان بلندیوں کی ٹھنڈک ان آبی بخارات کو پھر سے پانی میں تبدیل کردیتی ہے اور بارش شروع ہوتی ہے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ بارش برسنے کا عمل فقط ایک بار ہی نہیں ہوتا بلکہ بار بار اور وقتاً فوقتاً ہوتا ہی رہتا ہے۔