سورة الانشقاق - آیت 25
إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
البتہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے ان کے لیے اجر ہے جو کبھی منقطع [١٩] نہ ہوگا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٩] مَنَّ کا لغوی مفہوم :۔ مَمْنُوْن۔ منّ کا لفظ تین معنوں میں آتا ہے (١) احسان کرنا (٢) احسان جتلانا (٣) کاٹنا اور کٹنا۔ یعنی قطع و انقطاع۔ یہاں یہ لفظ تیسرے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اور اس معنی میں لازم و متعدی دونوں طرح آتا ہے۔ من میں انقطاع یک دم نہیں ہوتا بلکہ کسی چیز کے آہستہ آہستہ کم ہو کر ختم ہوجانے اور اس طرح سلسلہ منقطع ہوجانے کے معنوں میں آتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اہل جنت کو جو اجر ملے گا اس میں نہ کبھی کمی واقع ہوگی اور نہ ہی اس میں انقطاع واقع ہوگا۔