سورة المزمل - آیت 8

وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(لہٰذا رات کو) اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کیا کیجیے اور ہر طرف سے توجہ ہٹا کر اسی کی طرف متوجہ [٩] ہوجائیے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩] تبتل کا لغوی مفہوم :۔ تَبَتُّلْ: کے معنی کسی شے کو کاٹ کر کسی شے سے جدا کرنا اور بتل اور تبتل کے معنی ہر قسم کے دھندوں اور جھمیلوں سے توجہ ہٹا کر اور فراغت پاکر اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا اور خلوص نیت کے ساتھ عبادت الٰہی میں مشغول ہونا ہے۔ گویا یہ مقصد بھی دن کے کام کاج، ہنگاموں اور شور و شغب میں حاصل نہیں ہوسکتا۔ اس کے لئے بھی رات کو اٹھنا ہی مناسب وقت ہے۔