سورة القمر - آیت 12
وَفَجَّرْنَا الْأَرْضَ عُيُونًا فَالْتَقَى الْمَاءُ عَلَىٰ أَمْرٍ قَدْ قُدِرَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور زمین کو پھاڑ کر ہم نے کئی چشمے بہا دیئے۔ (نیچے اور اوپر کا) پانی ایک ایسے کام [١٢] کے لئے مل گیا جو مقدر ہوچکا تھا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٢] طوفان نوح کا منظر :۔ اوپر آسمان سے موسلا دھار، متواتر اور لگاتار بارش ہونے لگی۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ آسمان نے اپنے دہانے کھول دیئے ہیں۔ نیچے زمین سے پہلے تنور سے پانی نکلنا شروع ہوا۔ پھر بے شمار چشمے پھوٹ پڑے اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ساری زمین چشمے ہی چشمے بن گئی ہے۔ جدھر دیکھو پانی کے چشمے پھوٹ رہے تھے۔ یہ عمل متواتر چھ ماہ جاری رہا اور پانی کی سطح اس قدر بلند ہوگئی کہ چھوٹے موٹے پہاڑ تک پانی میں ڈوب گئے اور پانی اس سطح تک پہنچ گیا جتنا اللہ تعالیٰ نے مقدر کر رکھا تھا۔