فِي رَقٍّ مَّنشُورٍ
جو کھلے ہوئے صفحات [٢] میں لکھی ہوئی ہے۔
[٢] رق کا لغوی مفہوم :۔ رَقِّ بمعنی پتلا اور نرم ہونا اور رق ہر وہ چیز ہے جو پتلی اور نرم ہو۔ مثلاً درختوں کے پتے جھلی، پتلا چمڑہ اور کاغذ وغیرہ (مفردات) اور کتب سماویہ عموماً جھلی اور پتلے چمڑے پر لکھے جاتی تھیں۔ تاکہ امتداد زمانہ کا ساتھ دے سکیں اور خراب نہ ہوں۔ اور نشر کے معنی کھولنا بھی ہے اور پھیلانا بھی۔ پہلے معنی کے لحاظ سے اس کا مطلب ہوگا وہ کتاب جس کے صفحات کھلے ہوئے ہیں، کہتے ہیں نَشَرْتُ الْکِتَابَ ثُمَّ طَوَیْتُہ، میں نے کتاب کھولی پھر بند کردی اور اس سے مراد کوئی بھی آسمانی کتاب ہوسکتی ہے بلکہ لوح محفوظ بھی اور ربط مضمون یا طور کے ذکر کے لحاظ سے تورات کی تختیاں بھی۔ اور دوسرے معنی کے لحاظ سے اس سے مراد اہل کتاب کی کتابوں کا وہ مجموعہ ہے جو دور نبوی میں بھی دستیاب تھا، نایاب نہیں تھا اور لوگوں میں معروف و مشہور تھا۔