سورة الذاريات - آیت 37
وَتَرَكْنَا فِيهَا آيَةً لِّلَّذِينَ يَخَافُونَ الْعَذَابَ الْأَلِيمَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور وہاں ان لوگوں کے لئے ایک نشانی [٣١] چھوڑ دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣١] لوگوں کے لئے نشانی بحیرہ مردار :۔ وہ نشانی یہ تھی کہ جب فرشتوں نے اس پورے خطہ زمین کو اٹھا کر اور بلندی پر لے جاکر پھر اس کو الٹا کر زمین پر دے مارا تو یہ پورا خطہ زمین کے اندر دھنس گیا اور سطح سمندر سے چار سو کلومیٹر نیچے چلا گیا اور اس کے اوپر کالا پانی چڑھ آیا۔ جو ایک سمندر کی شکل اختیار کرگیا۔ پانی کے اس ذخیرہ کو بحر میت یابحیرۂ مردار یا غرقاب لوطی کہا جاتا ہے۔ اس بحیرہ مردار (Dead Sea) کا جنوبی علاقہ آج بھی عظیم الشان تباہی کے آثار پیش کر رہا ہے۔